سنن النسائي - حدیث 5094

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ النَّتْفُ ضعيف أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي وَأَبُو الْأَسْوَدِ النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ شُفَيٍّ وَقَالَ أَبُو الْأَسْوَدِ شُفَيٌّ إِنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ خَرَجْتُ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي يُسَمَّى أَبَا عَامِرٍ رَجُلٌ مِنْ الْمَعَافِرِ لِنُصَلِّيَ بِإِيلِيَاءَ وَكَانَ قَاصُّهُمْ رَجُلًا مِنْ الْأَزْدِ يُقَالُ لَهُ أَبُو رَيْحَانَةَ مِنْ الصَّحَابَةِ قَالَ أَبُو الْحُصَيْنِ فَسَبَقَنِي صَاحِبِي إِلَى الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَقَالَ هَلْ أَدْرَكْتَ قَصَصَ أَبِي رَيْحَانَةَ فَقُلْتُ لَا فَقَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَشْرٍ عَنْ الْوَشْرِ وَالْوَشْمِ وَالنَّتْفِ وَعَنْ مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَعَنْ مُكَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَأَنْ يَجْعَلَ الرَّجُلُ أَسْفَلَ ثِيَابِهِ حَرِيرًا مِثْلَ الْأَعَاجِمِ أَوْ يَجْعَلَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ حَرِيرًا أَمْثَالَ الْأَعَاجِمِ وَعَنْ النُّهْبَى وَعَنْ رُكُوبِ النُّمُورِ وَلُبُوسِ الْخَوَاتِيمِ إِلَّا لِذِي سُلْطَانٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5094

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل بال اکھیڑنا حضرت ابوالحصین، ہثیم بن شفی نے کہا کہ میں اور میرا ایک ساتھی، جو(یمن کے علاقے) معافر سے تھا اور اس کا نام ابوعامر تھا، بیت المقدس میں نماز پڑھنے کےارادے سے چلے۔ وہاں ایک صحابی جن کا نام ابوریحانہ ازدی﷜تھا، وعظ فرما رہے تھے۔میرا ساتھی مجھ سے پہلے مسجد میں چلا گیا(اور وعظ سننے لگا)۔ پھر میں بھی اس کے پاس پہنچ گیا اور اس کے پہلو میں بیٹھ گیا۔وہ مجھ سے پوچھنے لگا: کیا تو نے حضرت ابوریحانہ﷜ کا وعظ سنا ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔وہ کہنے لگا، میں نے ان کو فرماتے سنا کہ رسول اللہﷺ نے دس کاموں سے منع فرمایا ہے: دانتوں کورگڑکر بار یک کرنا، جسم کو گدوانا( جسم کھود کر رنگ بھرنا)، بال اکھیڑنا، آدمی کا آدمی کے ساتھ ننگے جسم لیٹنا، عورت کا عورت کے ساتھ ننگے جسم لیٹنا، عجمیوں کی طرح مرد کا اپنے کپڑوں کے نیچے ریشم پہننا، عجمیوں کی طرح کندھوں پر ریشمی کپڑا ڈالنا، ڈاکا ڈالنا، چیتے کی کھال پر سوار ہونا اور انگوٹھی پہننا علاوہ حاکم کے (اور وہ انگوٹھی پہن سکتا ہے)۔
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے، تاہم سفید بال یا چہرے سے بال اکھیڑنا دیگر صحیح احادیث کی روسے حرام ہے، البتہ چاندی کی انگوٹھی کا جواز ہے، اسی لیے بعض علماء نے اس روایت کو دیگر شواہدکی بنا پر صحیح لغیرہ کہا ہے۔ دیکھئے( الموسوعۃ الحدیثیۃ، مسند احمد:28؍442) یہ روایت ضعیف ہے، تاہم سفید بال یا چہرے سے بال اکھیڑنا دیگر صحیح احادیث کی روسے حرام ہے، البتہ چاندی کی انگوٹھی کا جواز ہے، اسی لیے بعض علماء نے اس روایت کو دیگر شواہدکی بنا پر صحیح لغیرہ کہا ہے۔ دیکھئے( الموسوعۃ الحدیثیۃ، مسند احمد:28؍442)