سنن النسائي - حدیث 5068

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ الذُّؤَابَةُ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُسْتَمِرِّ الْعُرُوقِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ الْأَغَرِّ بْنِ حُصَيْنٍ النَّهْشَلِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي زِيَادُ بْنُ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا مِنْهُ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى ذُؤَابَتِهِ ثُمَّ أَجْرَى يَدَهُ وَسَمَّتَ عَلَيْهِ وَدَعَا لَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5068

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل زلفیں اور مینڈھیاں زیاد بن حصین اپنے والد محترم ( حصین بن اوس ﷜) سے بیان کرتے ہیں کہ جب وہ نبئ اکرمﷺ کے پاس مدینہ منورہ پہنچے تو آپ نے ان ےس فرمایا: آگے آجاؤ۔ جب وہ آپ کے قریب آگئے تو آپ نے اپنا ہاتھ ان کے لمبے لمبے بالوں پر رکھا اور سارے سر پر ہاتھ پھیرا اور ان کو دعا دی اور خوب دعا دی۔
تشریح : ’ذؤابہ‘ مینڈھی کو بھی کہتے ہیں ، یعنی گندھے ہوئے بال۔ اور لٹکتے ہوئےبالوں کو بھی کہہ دیا جاتا ہے جنہیں زلفیں بھی کہا جاتا ہے۔ ویسے زلفیں ان بالوں کو کہا جاتا ہے جو چہرے پر لٹکتے ہوں۔ واللہ اعلم ’ذؤابہ‘ مینڈھی کو بھی کہتے ہیں ، یعنی گندھے ہوئے بال۔ اور لٹکتے ہوئےبالوں کو بھی کہہ دیا جاتا ہے جنہیں زلفیں بھی کہا جاتا ہے۔ ویسے زلفیں ان بالوں کو کہا جاتا ہے جو چہرے پر لٹکتے ہوں۔ واللہ اعلم