سنن النسائي - حدیث 5057

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ الْأَخْذُ مِنْ الشَّارِبِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ دَاوُدَ الْأَوْدِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ قَالَ لَقِيتُ رَجُلًا صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا صَحِبَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَرْبَعَ سِنِينَ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَمْتَشِطَ أَحَدُنَا كُلَّ يَوْمٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5057

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل مونچھیں کاٹنا حضرت حمید بن عبدالرحمن حمیری سے روایت ہے کہ میں ایک بزرگ کو ملا نبئ اکرم ﷺ کی خدمت اقدس میں اسی طرح رہے تھے جس طرح حضرت ابوہریرہ﷜ چار سال آپ کی خدمت اقدس میں رہے۔ انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے ہمیں ہرروز کنگھی کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح : 1۔ جس طرح حضرت ابوہریرہ﷜ یہ تشبیہ مدت میں بھی ہوسکتی ہے کہ وہ بھی چار سال آپﷺ کے پاس رہے۔ حضرت ابوہریر ہ﷜ 7ہجری کے آغاز میں حاضر ہوئے اور رسول اللہﷺ11 ہجری کے تیسرے مہینے میں اللہ کو پیارے ہوئے۔ یا یہ تشبیہ کیفیت میں بھی ہوسکتی ہے کہ جس طرح حضرت ابوہریرہ﷜ ہر وقت آپ کے ساتھ رہا کرتے تھے ، اسی طرح وہ بزرگ بھی تقریباً ہر وقت آ پ کے ساتھ رہا کرتے تھے۔2۔ ہرروز کنگھی، کیونکہ ہر روز کنگھی کرنا دلیل ہے کہ اس شخص کی زیب وزینت کی طرف ضرورت سے زیادہ توجہ ہے اور یہ وصف عورتوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ شخص یا عورتوں کی طرح بن سنور کر رہتا ہے ۔ اس میں وہ مردوں کے لیے فتنہ بنے گا یا عورتوں کو مائل کرنے کی غرض سے ایسے کرتا ہے تو عورتوں کے لیے فتنہ بنے گا۔ مردوں کی توجہ زیب و زینت کی طرف نہیں ہونی چاہیے ورنہ مفاسد پیدا ہوں گے۔3۔ ہر روز کنگھی نہ کرنے کا لازمی نتیجہ ہے کہ بال کٹواکے رکھے جائیں تاکہ روازانہ کنگھی کرنے کی ضرورت ہی نہ رہے ۔ یہی باب سے مناسبت ہے۔ 1۔ جس طرح حضرت ابوہریرہ﷜ یہ تشبیہ مدت میں بھی ہوسکتی ہے کہ وہ بھی چار سال آپﷺ کے پاس رہے۔ حضرت ابوہریر ہ﷜ 7ہجری کے آغاز میں حاضر ہوئے اور رسول اللہﷺ11 ہجری کے تیسرے مہینے میں اللہ کو پیارے ہوئے۔ یا یہ تشبیہ کیفیت میں بھی ہوسکتی ہے کہ جس طرح حضرت ابوہریرہ﷜ ہر وقت آپ کے ساتھ رہا کرتے تھے ، اسی طرح وہ بزرگ بھی تقریباً ہر وقت آ پ کے ساتھ رہا کرتے تھے۔2۔ ہرروز کنگھی، کیونکہ ہر روز کنگھی کرنا دلیل ہے کہ اس شخص کی زیب وزینت کی طرف ضرورت سے زیادہ توجہ ہے اور یہ وصف عورتوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ شخص یا عورتوں کی طرح بن سنور کر رہتا ہے ۔ اس میں وہ مردوں کے لیے فتنہ بنے گا یا عورتوں کو مائل کرنے کی غرض سے ایسے کرتا ہے تو عورتوں کے لیے فتنہ بنے گا۔ مردوں کی توجہ زیب و زینت کی طرف نہیں ہونی چاہیے ورنہ مفاسد پیدا ہوں گے۔3۔ ہر روز کنگھی نہ کرنے کا لازمی نتیجہ ہے کہ بال کٹواکے رکھے جائیں تاکہ روازانہ کنگھی کرنے کی ضرورت ہی نہ رہے ۔ یہی باب سے مناسبت ہے۔