سنن النسائي - حدیث 5054

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ النَّهْيُ عَنْ الْقَزَعِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقَزَعِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ حَدِيثُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ أَوْلَى بِالصَّوَابِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5054

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل قزع (کچھ سر مونڈنے، کچھ چھوڑ دینے) کی ممانعت حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے قزع سے منع فرمایا ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (امام نسائی﷫) نے کہا کہ یحیٰ بن سعید( القطان) اور محمد بن بشر کی روایت ( اس مذکورہ روایت سے) زیادہ درست اور صحیح ہے۔
تشریح : قزع سے مراد یہ ہے کہ سر کہیں سے مونڈ دیا جائے کہیں سے چھوڑ دیا جائے۔ منع کی وجہ حدیث نمبر5051 میں دیکھئے۔ قزع سے مراد یہ ہے کہ سر کہیں سے مونڈ دیا جائے کہیں سے چھوڑ دیا جائے۔ منع کی وجہ حدیث نمبر5051 میں دیکھئے۔