سنن النسائي - حدیث 5040

كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ مَثَلُ الْمُنَافِقِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْمُنَافِقِ كَمَثَلِ الشَّاةِ الْعَائِرَةِ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ تَعِيرُ فِي هَذِهِ مَرَّةً وَفِي هَذِهِ مَرَّةً لَا تَدْرِي أَيَّهَا تَتْبَعُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5040

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان منافق کی مثال حضرت ابن عمر ٖؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’منافق کی مثال اس بکری کی طرح ہے جو بکر ے کی طلب میں دور یوڑوں کے درمیان ہتی ہے ۔کبھی اس ریوڑ میں جاتی ہے ،کبھی اس ریوڑ میں اس کو تسلی نہں ہوتی کہ کس ریوڑ کے ساتھ رہے۔
تشریح : منافقین کےلیے اس سے زیادہ مناسب مثال ممکن نہیں اور اس میں ان کی انتہائی تو ہین ہے کہ ان کو مؤنث سے مشابہت دی گئی ہے ۔گویا مردانہ صفات سے عاری ہیں اور کمینوں کی طرح مال کی طلب میں کبھی مسلمانوں کی خوشامد کرتے ہیں کبھی کافروں کی ،لیکن تسلی پھر بھی نہیں ہوتی ، حیران وپریشان ہی رہتے ہیں ۔ منافقین کےلیے اس سے زیادہ مناسب مثال ممکن نہیں اور اس میں ان کی انتہائی تو ہین ہے کہ ان کو مؤنث سے مشابہت دی گئی ہے ۔گویا مردانہ صفات سے عاری ہیں اور کمینوں کی طرح مال کی طلب میں کبھی مسلمانوں کی خوشامد کرتے ہیں کبھی کافروں کی ،لیکن تسلی پھر بھی نہیں ہوتی ، حیران وپریشان ہی رہتے ہیں ۔