سنن النسائي - حدیث 5022

كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ عَلَامَةُ الْإِيمَانِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حُبُّ الْأَنْصَارِ آيَةُ الْإِيمَانِ وَبُغْضُ الْأَنْصَارِ آيَةُ النِّفَاقِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5022

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان ایمان کی نشانی حضرت انس ﷜ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:’’انصار سےمحبت ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔،،
تشریح : ’’نشانی ہے،،لیکن یہ تب ہے جب انصار سے محبت یا بغض ان کے انصار (مدد گار نبی )ہونے کی وجہ سے ہو ۔اگر کسی تعلق کی وجہ سے محبت ہو یا کسی جھگڑے کی بنا پر ان سے ناراضی ہوتو وہ اس حدیث کے تحت داخل نہیں کیونکہ ان کانام انصار ،رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد نصرت کی بنا پر رکھا گیا ورنہ تو وہ اوس اور خزرج تھے۔ ’’نشانی ہے،،لیکن یہ تب ہے جب انصار سے محبت یا بغض ان کے انصار (مدد گار نبی )ہونے کی وجہ سے ہو ۔اگر کسی تعلق کی وجہ سے محبت ہو یا کسی جھگڑے کی بنا پر ان سے ناراضی ہوتو وہ اس حدیث کے تحت داخل نہیں کیونکہ ان کانام انصار ،رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد نصرت کی بنا پر رکھا گیا ورنہ تو وہ اوس اور خزرج تھے۔