سنن النسائي - حدیث 5012

كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ تَفَاضُلُ أَهْلِ الْإِيمَانِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَغَيَّرَهُ بِيَدِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِيَدِهِ فَغَيَّرَهُ بِلِسَانِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِلِسَانِهِ فَغَيَّرَهُ بِقَلْبِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5012

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان اہل ایمان (درجات کے لحاظ سے ) ایک دوسرے سے بڑھ کر ہیں حضرت ابو سعید خدری ﷜ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا : ’’جو شخص برائی ہوتی دیکھے او راپنے ہاتھ سے روک دے ، وہ (گناہ سے )بری ہو گیا ۔ جو ہاتھ سے روکنے کی طاقت نہ رکھے اورزبان سے روک دے، وہ بھی (گناہ سے ) بری ہوگیا ۔اور جو شخص زبان سے روکنے کی طاقت نہ رکھے لیکن دل سے برا سمجھے ،وہ بھی (گناہ سے )بری ہے ۔ اور یہ کم زور ترین ایمان ہے ۔،،
تشریح : ’’گناہ سے بری ہے ،،معلوم ہو ا گناہ ہوتا دیکھنا بھی گناہ ہے الا، یہ کہ اپنا شرعی فریضہ اداکردے۔ ’’گناہ سے بری ہے ،،معلوم ہو ا گناہ ہوتا دیکھنا بھی گناہ ہے الا، یہ کہ اپنا شرعی فریضہ اداکردے۔