كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ صحيح أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ وَهَوَ بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ
کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان
کو ن سا اسلام افضل ہے ؟
حضرت ابو موسیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کو ن سا اسلام افضل ہے ؟ آپنے فرمایا : ’’جس شخص کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں ۔،،
تشریح :
اس باب سے مصنف رح کا مقصود یہ ہے کہ سب مسلمان اسلام وایمان میں برابر نہیں ہو تے بلکہ کسی کا اسلام وایمان زیادہ ہوتا ہے ،کسی کا کم ۔اور یہ کمی بیشی اعمال کے لحاظ سے بھی ہوتی ہے اور قلبی کیفیت کے لحاظ سے بھی ۔’’کو ن سا اسلام افضل ہے ،، مطلب یہ ہے کہ اہل اسلام میں سے کون افضل ہے ۔
اس باب سے مصنف رح کا مقصود یہ ہے کہ سب مسلمان اسلام وایمان میں برابر نہیں ہو تے بلکہ کسی کا اسلام وایمان زیادہ ہوتا ہے ،کسی کا کم ۔اور یہ کمی بیشی اعمال کے لحاظ سے بھی ہوتی ہے اور قلبی کیفیت کے لحاظ سے بھی ۔’’کو ن سا اسلام افضل ہے ،، مطلب یہ ہے کہ اہل اسلام میں سے کون افضل ہے ۔