كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ ذِكْرُ أَفْضَلِ الْأَعْمَالِ صحيح أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ فَقَالَ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ
کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان
افضل عمل کا بیان
حضرت عبد اللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا :کون سا عمل افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا :’’ ایسا ایمان جس میں ذرہ بھر شک نہ ہو ، وہ جہاد جس میں کسی قسم کی خیانت نہ ہو اور نیک وپاک حج ۔
تشریح :
(1)گویا اصل فضیلت خلوص کو حاصل ہے جس میں بھی ہو ۔ ایمان میں ہو یا جہاد میں یا حج میں ۔
(2) افضل عمل کے سوال کے جوابات میں مختلف احادیث آئی ہیں ۔تطبیق یہ ہے کہ آپ نے حالات اور سائل کے لحاظ سے جوابات دیے ہیں۔ کسی حالت میں کوئی عمل افضل ہے ، کسی میں کوئی ۔کسی کے لیے جہاد افضل ہے ،کسی کے لیےذکر اور کسی کے لیےحج ۔اور کسی کے لیے کو ئی اور عمل افضل ہے۔ یہ بڑی واضح بات ہے۔
(3)’’نیک وپاک حج ،، او رو ہ یہ ہے جس میں کو ئی شہوانی قول وفعل نہ کیا گیا ہو ۔کسی فرض کا ترک اور کسی کبیرہ گنا ہ کاارتکاب نہ کیا گیا ہو ۔ اور ساتھیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑا نہ کیا گیا ہو۔(لا رفث ولا فسوق ولا جدال فی الحج ) بعض نے اس کے معنی ’’حج مقبول ،، بھی کیے ہیں ۔ظاہر حج مقبول بھی توایسا ہی ہوگا ، لہذا کوئی فرق نہیں۔
(1)گویا اصل فضیلت خلوص کو حاصل ہے جس میں بھی ہو ۔ ایمان میں ہو یا جہاد میں یا حج میں ۔
(2) افضل عمل کے سوال کے جوابات میں مختلف احادیث آئی ہیں ۔تطبیق یہ ہے کہ آپ نے حالات اور سائل کے لحاظ سے جوابات دیے ہیں۔ کسی حالت میں کوئی عمل افضل ہے ، کسی میں کوئی ۔کسی کے لیے جہاد افضل ہے ،کسی کے لیےذکر اور کسی کے لیےحج ۔اور کسی کے لیے کو ئی اور عمل افضل ہے۔ یہ بڑی واضح بات ہے۔
(3)’’نیک وپاک حج ،، او رو ہ یہ ہے جس میں کو ئی شہوانی قول وفعل نہ کیا گیا ہو ۔کسی فرض کا ترک اور کسی کبیرہ گنا ہ کاارتکاب نہ کیا گیا ہو ۔ اور ساتھیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑا نہ کیا گیا ہو۔(لا رفث ولا فسوق ولا جدال فی الحج ) بعض نے اس کے معنی ’’حج مقبول ،، بھی کیے ہیں ۔ظاہر حج مقبول بھی توایسا ہی ہوگا ، لہذا کوئی فرق نہیں۔