كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَاب قَطْعِ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ مِنْ السَّارِقِ لم أجده في الصحيح و لا في الضعيف أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَدِّي قَالَ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جِيءَ بِسَارِقٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ ثُمَّ جِيءَ بِهِ الثَّانِيَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ فَأُتِيَ بِهِ الثَّالِثَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ فَقَالَ اقْطَعُوهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ الرَّابِعَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَأُتِيَ بِهِ الْخَامِسَةَ قَالَ اقْتُلُوهُ قَالَ جَابِرٌ فَانْطَلَقْنَا بِهِ إِلَى مِرْبَد النَّعَمِ وَحَمَلْنَاهُ فَاسْتَلْقَى عَلَى ظَهْرِهِ ثُمَّ كَشَّرَ بِيَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ فَانْصَدَعَتْ الْإِبِلُ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّانِيَةَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّالِثَةَ فَرَمَيْنَاهُ بِالْحِجَارَةِ فَقَتَلْنَاهُ ثُمَّ أَلْقَيْنَاهُ فِي بِئْرٍ ثُمَّ رَمَيْنَا عَلَيْهِ بِالْحِجَارَةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَهَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ وَمُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان
چور کے دونوں ہاتھ او ردونو ں پاؤں کاٹنا
"حضرت جابر ؓ سے روایت ہے ،انھوں نےفرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا ۔ آپ نے فرمایا :’’اسے قتل کردو۔،، لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے صرف چوری کی ہے ۔آپ نےفرمایا ،’’ (اس کا دایا ں ہاتھ )کاٹ دو۔،، اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا ۔پھر اسےدوبارہ (چوری کرنے پر )لا یا گیا ۔آپ نے فرمایا:’’اسےقتل کردو۔،،لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے صرف چوری کی ہے ۔ آپ نے فرمایا : ’’اس کا بایاں پاؤں کاٹ دو۔،،اسکا پاؤں کاٹ دیا گیا ۔ تیسری مرتبہ پھر اسے لایا گیا۔آپ نے فرمایا :’’اسے قتل کردو۔،، لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے تو صرف چوری کی ہے ۔آپ نے فرمایا :’’اس کو قتل کر دو۔ ،، لوگوں نے کہا :اے اللہ کے رسول ! اس نے صرف چوری کی ہے ۔ آپ نے فرمایا :اس کا (دایاں پاؤں )کاٹ دو۔ پانچویں بار پھر اسے لایا گیا تو آپ نے فرمایا :’’ اسے قتل کردو۔،، حضرت جابر ؓ نے فرمایا:ہم اسے اٹھاکر اونٹوں کے ایک باڑے میں لےگئے تووہ چت لیٹ گیا۔ پھر اچانک اپنے (کٹے ہوئے ) ہاتھوں اور پاؤں پربھاگ اٹھا ۔ اونٹ ۔(ڈرکر ) بدکنے لگے ۔ لوگوں نے بھاگ کر دوبارہ اس کو پکڑ لیا۔ اس نے پھی اسی طرح کیا ۔پھر تیسری دفعہ اس کو پکڑ اتو ہم نے اس کو پتھر مار مار کر قتل کر دیا ۔ پھر ہم نے اسے ایک کنوں میں ڈال دیا اور اوپر سے پتھر پھینک دیے ۔
الو عبد الرحمٰن (امام نسائی) فرماتے ہیں کہ یہ حدیث منکر ہے ۔اور مصعب بن ثابت حدیث میں قوی (اور مضبوط (نہیں ۔"
تشریح :
"(1)’’ یہ حدیث منکر ہے ،، یعنی اس کاروای ضعیف ہونےکےباوجود ثقہ راویوں کی مخالفت کرتا ہے ۔
(2) ’’ ہاتھوں اور پاؤں پر ،، یعنی جانوروں کی طرح ۔
(3) محقق کتاب اور شیخ البانی رحمہ اللہ نےمذکورہ روایت کو دیگر شواہد کی بنا پر صحیح قرار دیا ہے ۔"
"(1)’’ یہ حدیث منکر ہے ،، یعنی اس کاروای ضعیف ہونےکےباوجود ثقہ راویوں کی مخالفت کرتا ہے ۔
(2) ’’ ہاتھوں اور پاؤں پر ،، یعنی جانوروں کی طرح ۔
(3) محقق کتاب اور شیخ البانی رحمہ اللہ نےمذکورہ روایت کو دیگر شواہد کی بنا پر صحیح قرار دیا ہے ۔"