سنن النسائي - حدیث 4979

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَاب مَا لَا قَطْعَ فِيهِ ضعيف ، و الصحيح مرفوع أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ لَيْسَ عَلَى خَائِنٍ قَطْعٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ ضَعِيفٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4979

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان کن چیزوں کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا؟ حضرت جابر ؓ سےمروی ہے کہ خیانت کرنے والے کو ہاتھ کاٹنے کی سزا نہیں دی جاسکتی ۔ ابو عبدالرحمٰن (امام نسائی)﷫ نے فرمایا : اشعث بن سوار ضعیف ہے ۔
تشریح : امام نسائی ﷫ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اشعث بن سوار کی حضرت جابر سے بیان کر دہ موقوف روایت ضعیف ہے ۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اشعث بن سوار خود ضعیف راوی ہے ۔ محدثین عظام اس کی روایت کو قابل حجت نہیں سمجھتے ۔دوسری وجہ یہ ہے کہ اشعث نے اس روایت کو ،ثقات کی مخالفت کرتے ہوئے موقوف بیان کیا ہے جبکہ دیگر ثقہ راوی اسے مرفوع بیان کرتے ہیں ،لہذا مخالفت ثقات کی وجہ سے یہ روایت منکر (ضعیف)ٹھہری ۔واللہ اعلم .یہ مسئلہ سند کی حد تک ہے ، تاہم اس سند کے ضعیف ہونےکے باوجود مسئلہ بعنیہ اسی طرح ہے جس طرح دیگر صحیح احادیث میں بیان ہوا کہ خائن ،لیڑے اورجھپٹا مار کر چیز چھیننے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۔ امام نسائی ﷫ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اشعث بن سوار کی حضرت جابر سے بیان کر دہ موقوف روایت ضعیف ہے ۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اشعث بن سوار خود ضعیف راوی ہے ۔ محدثین عظام اس کی روایت کو قابل حجت نہیں سمجھتے ۔دوسری وجہ یہ ہے کہ اشعث نے اس روایت کو ،ثقات کی مخالفت کرتے ہوئے موقوف بیان کیا ہے جبکہ دیگر ثقہ راوی اسے مرفوع بیان کرتے ہیں ،لہذا مخالفت ثقات کی وجہ سے یہ روایت منکر (ضعیف)ٹھہری ۔واللہ اعلم .یہ مسئلہ سند کی حد تک ہے ، تاہم اس سند کے ضعیف ہونےکے باوجود مسئلہ بعنیہ اسی طرح ہے جس طرح دیگر صحیح احادیث میں بیان ہوا کہ خائن ،لیڑے اورجھپٹا مار کر چیز چھیننے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۔