سنن النسائي - حدیث 4971

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَاب مَا لَا قَطْعَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ أَبِي مَيْمُونٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ أَبُو مَيْمُونٍ لَا أَعْرِفُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4971

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان کن چیزوں کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا؟ حضرت رافع بن خدیجؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ پھل اور گابھے (گودے) میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔‘‘ ابو عبدالرحمن ( امام نسائی رحمہ اللہ ) بیان کرتے ہیں کہ یہ غلط ہے ۔ ابو میمون کو میں نہیں پہچانتا۔
تشریح : امام نسائی رحمہ اللہ کے کلام کا مطلب یہ ہے کہ ’’ ابو میمن‘‘ مجہول ہے ۔ میں نہیں جانتا کہ یہ کو ن ہے ، لہذا یہ خطا ہے کیونکہ معروف روایت کی سند جو کہ حفاظ محدثین ، مثلا : لیث اور سفیان ثوری کی ہے ، اس طرح ہے : عن محمد بن يحي بن حبان عن عمه واسع عن رافع بن خديج اور : عن يحي بن سعيد عن محمد بن يحي بن حبان عن عمه أن رافع بن خديج .......، جیسا کہ مذکورہ روایت سے پہلے والی دو روایتیں ہیں ۔ ابو میمون والی سند میں خطا اور غلطی ہے ۔ واللہ اعلم ، تاہم متن حدیث صحیح ہے کیونکہ دوسری صحیح اسناد سے بھی اسی طرح مروی ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ کے کلام کا مطلب یہ ہے کہ ’’ ابو میمن‘‘ مجہول ہے ۔ میں نہیں جانتا کہ یہ کو ن ہے ، لہذا یہ خطا ہے کیونکہ معروف روایت کی سند جو کہ حفاظ محدثین ، مثلا : لیث اور سفیان ثوری کی ہے ، اس طرح ہے : عن محمد بن يحي بن حبان عن عمه واسع عن رافع بن خديج اور : عن يحي بن سعيد عن محمد بن يحي بن حبان عن عمه أن رافع بن خديج .......، جیسا کہ مذکورہ روایت سے پہلے والی دو روایتیں ہیں ۔ ابو میمون والی سند میں خطا اور غلطی ہے ۔ واللہ اعلم ، تاہم متن حدیث صحیح ہے کیونکہ دوسری صحیح اسناد سے بھی اسی طرح مروی ہے۔