سنن النسائي - حدیث 4928

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى الزُّهْرِيِّ صحيح موقوف ، و لا ينافي المرفوع أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ يُقْطَعُ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا الصَّوَابُ مِنْ حَدِيثِ يَحْيَى

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4928

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان زہری پر راویوں کے اختلاف کا بیان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی تھیں : چوتھائی دینار یا اس سے زائد کی چوری میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔ ابو عبدالرحمن ( امام نسائی رحمہ اللہ ) نے فرمایا: یحییٰ کی حدیث سے یہ درست ہے ۔
تشریح : : امام نسائی کا مطلب یہ ہے کہ یحیٰ کی بیان کردہ مرفوع حدیث کے مقابلے میں ان کی بیان کردہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر موقوف روایت صحیح ہے ۔ اور موقوف حدیث کے صحیح ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اکثر رواۃ جو یحییٰ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے اسے موقوف بیان کیا ہے ۔ عبداللہ بن مبارک ، عبداللہ بن ادریس ، سفیان بن عیینہ اور امام مالک رحمہ اللہ اس کے موقوف ہونے پر متفق ہیں ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( ذخیرۃ النقبیٰ شرح سنن النسائی ، الانیوبی : 37؍58) تاہم یہ اصحیت صرف یحییٰ کی روایت کے بارے میں ہے ، دیگر طرق کے اعتبار سے نہیں کیونکہ دیگر طرق سے یہ روایت مرفوعا ثابت ہے۔ : امام نسائی کا مطلب یہ ہے کہ یحیٰ کی بیان کردہ مرفوع حدیث کے مقابلے میں ان کی بیان کردہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر موقوف روایت صحیح ہے ۔ اور موقوف حدیث کے صحیح ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اکثر رواۃ جو یحییٰ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے اسے موقوف بیان کیا ہے ۔ عبداللہ بن مبارک ، عبداللہ بن ادریس ، سفیان بن عیینہ اور امام مالک رحمہ اللہ اس کے موقوف ہونے پر متفق ہیں ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( ذخیرۃ النقبیٰ شرح سنن النسائی ، الانیوبی : 37؍58) تاہم یہ اصحیت صرف یحییٰ کی روایت کے بارے میں ہے ، دیگر طرق کے اعتبار سے نہیں کیونکہ دیگر طرق سے یہ روایت مرفوعا ثابت ہے۔