سنن النسائي - حدیث 4915

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ الْقَدْرُ الَّذِي إِذَا سَرَقَهُ السَّارِقُ قُطِعَتْ يَدُهُ صحيح أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ فِي مِجَنٍّ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4915

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان وہ مقدار جس کی چوری پر چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ایک ڈھال چرانے پر ہاتھ کاٹ دیا تھا۔ ابو عبدالرحمن ( امام نسائی رحمہ اللہ ) نے فرمایا : یہ غلط ہے۔
تشریح : امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد یہ بیان کرنا ہے کہ ہشام دستوائی نے قتادہ سے انہوں نے حضرت انسؓ سے جو مرفوعا بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ڈھال چرانے پر ہاتھ کاٹا تھا ، یہ روایت مرفوعا بیان کرنا درست نہیں بلکہ درست یہ ہے کہ یہ روایت موقوف ، یعنی حضرت ابوبکر صدیقؓ کا فعل ہے ۔ امام حدیث شعبہ ؓ نے قتادہ ؓ سے انہوں نے انسؓ سے موقوفا ہی بیان کیا ہے جیسا کہ اگلی روایت (4916) میں صراحت ہے اور اس موقوف روایت کو امام نسائی رحمہ اللہ نے صحیح اور درست قرار دیا ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد یہ بیان کرنا ہے کہ ہشام دستوائی نے قتادہ سے انہوں نے حضرت انسؓ سے جو مرفوعا بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ڈھال چرانے پر ہاتھ کاٹا تھا ، یہ روایت مرفوعا بیان کرنا درست نہیں بلکہ درست یہ ہے کہ یہ روایت موقوف ، یعنی حضرت ابوبکر صدیقؓ کا فعل ہے ۔ امام حدیث شعبہ ؓ نے قتادہ ؓ سے انہوں نے انسؓ سے موقوفا ہی بیان کیا ہے جیسا کہ اگلی روایت (4916) میں صراحت ہے اور اس موقوف روایت کو امام نسائی رحمہ اللہ نے صحیح اور درست قرار دیا ہے۔