سنن النسائي - حدیث 4900

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ ذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ الزُّهْرِيِّ فِي الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ ضعيف الإسناد أَخْبَرَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقَطَعَهُ قَالُوا مَا كُنَّا نُرِيدُ أَنْ يَبْلُغَ مِنْهُ هَذَا قَالَ لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4900

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان مخزومی چور عورت والی زہری کی روایت میں لفظی اختلاف حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا : نبی اکرمﷺ کے پاس ایک چور لایا گیا ۔ آپ نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا ۔ لوگ کہنے لگے : ہمیں یہ خیال نہ تھا کہ آپ اس کو اس حد تک سزا دیں گے ۔ آپ نے فرمایا : ’’ اگر ( اس کے بجائے) فاطمہ ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔‘‘
تشریح : شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اس روایت کی سند کورزق اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کا متن منکر ہے ۔ باقی تمام روایات میں مرد کی بجائے عورت کا ذکر ہے اور یہی راجح ہے ۔ جو عورت تہی نہ کہ مرد ، مرد کا ذکر راوی حدیث رزق اللہ کا وہم ہے ۔ شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اس روایت کی سند کورزق اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کا متن منکر ہے ۔ باقی تمام روایات میں مرد کی بجائے عورت کا ذکر ہے اور یہی راجح ہے ۔ جو عورت تہی نہ کہ مرد ، مرد کا ذکر راوی حدیث رزق اللہ کا وہم ہے ۔