سنن النسائي - حدیث 4894

كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ مَا يَكُونُ حِرْزًا وَمَا لَا يَكُونُ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْخَلِيلِ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْحُلِيَّ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَعَارَتْ مِنْ ذَلِكَ حُلِيًّا فَجَمَعَتْهُ ثُمَّ أَمْسَكَتْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَتُبْ هَذِهِ الْمَرْأَةُ وَتُؤَدِّي مَا عِنْدَهَا مِرَارًا فَلَمْ تَفْعَلْ فَأَمَرَ بِهَا فَقُطِعَتْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4894

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان کون سی چیز محفوظ ہوتی ہے اور کون سی غیر محفوظ؟ حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں استعمال کے لیے زیورات مانگ لیا کرتی تھی ۔ اس طرح اس نے کافی زیورات اکٹھے کرلیے ۔ پھر وہ اپنے پاس رکھ لیے ( اور واپس کرنے سے مکر گئی) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ اس عورت کو چاہیے کہ وہ توبہ کرے اور جو کچھ اس نے لیا ہے واپس کرے ۔‘‘ آپ نے کئی دفعہ فرمایا مگر وہ نہ مانی ۔ آخر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔