سنن النسائي - حدیث 4865

كِتَابُ الْقَسَامَةِ مَنْ اقْتَصَّ وَأَخَذَ حَقَّهُ دُونَ السُّلْطَانِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ أَنَّ امْرَأً اطَّلَعَ عَلَيْكَ بِغَيْرِ إِذْنٍ فَخَذَفْتَهُ فَفَقَأْتَ عَيْنَهُ، مَا كَانَ عَلَيْكَ حَرَجٌ» وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى: «جُنَاحٌ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4865

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل جو شخص حاکم تک مقدمہ لے جائے بغیر خود ہی بدلہ لے لے یا اپنا حق لے لے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’اگر کوئی شخص تجھے بغیر اجازت جھانکنے لگے اور تو کنکری وغیرہ مار کر اس کی آنکھ پھوڑ دے تو تجھ پر کوئی تاوان وگناہ عائد نہیں ہوگا
تشریح : جھانکنے والا تب مجرم ہے اگر وہ بند دروازے سے دیکھنے کی کوشش کرے یا پردہ اٹھا کر دیکھے لیکن اگر دروازہ کھلا ہو اور اس کے سامنے کوئی پردہ نہ ہو تو پھر جھانکنے والا مجرم نہیں بلکہ گھر والے مجرم ہیں۔ جھانکنے والا تب مجرم ہے اگر وہ بند دروازے سے دیکھنے کی کوشش کرے یا پردہ اٹھا کر دیکھے لیکن اگر دروازہ کھلا ہو اور اس کے سامنے کوئی پردہ نہ ہو تو پھر جھانکنے والا مجرم نہیں بلکہ گھر والے مجرم ہیں۔