سنن النسائي - حدیث 4858

كِتَابُ الْقَسَامَةِ ذِكْرُ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِي الْعُقُولِ، وَاخْتِلَافُ النَّاقِلِينَ لَهُ ضعيف أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مَرْوَانَ بْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ عِمْرَانَ الْعَنْسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَرْقَمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ بِكِتَابٍ فِيهِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّيَاتُ، وَبَعَثَ بِهِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، فَقُرِئَ عَلَى أَهْلِ الْيَمَنِ هَذِهِ نُسْخَتُهُ - فَذَكَرَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: «وَفِي الْعَيْنِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ، وَفِي الْيَدِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «وَهَذَا أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ» وَسُلَيْمَانُ بْنُ أَرْقَمَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ، وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ مُرْسَلًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4858

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل دیت کے مسائل کے بارے میں حضرت عمرو بن حزم کی حدیث اور راویوں کا اختلاف حضرت عمرو بن حزم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے یمن والوں کی طرف ایک تحریر لکھ کر بھیجی جس میں فرائض وسنن اور دیت کے مسائل تھے۔ آپ نے یہ تحریر حضرت عمرو بن حزم کے ہاتھ بھیجی تھی اور یہ یمن والوں کو پڑھ کر سنائی گئی۔ یہ اس کا مضمون ہے۔ پھر راوی نے سابقہ روایت کی طرح بیان کیا مگر اس نے کہا: ایک آنکھ میں نصف دیت (پچاس اونٹ) ہے۔ ایک ہاتھ میں نصف دیت ہے اور ایک پاؤں میں نصف دیت ہے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی رحمہ اللہ ) بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت درست ہونے کے زیادہ قریب ہے۔ واللہ اعلم! اور سلیمان بن ارقم متروک الحدیث ہے۔ اور یہی روایت یونس (بن یزید) نے امام زہری رحمہ اللہ سے مرسلاً بیان کی ہے جیسا کہ درج ذیل روایت ہے۔