سنن النسائي - حدیث 4838

كِتَابُ الْقَسَامَةِ هَلْ يُؤْخَذُ أَحَدٌ بِجَرِيرَةِ غَيْرِهِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ زَهْدَمٍ قَالَ: انْتَهَى قَوْمٌ مِنْ بَنِي ثَعْلَبَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَؤُلَاءِ بَنُو ثَعْلَبَةَ بْنِ يَرْبُوعٍ قَتَلُوا فُلَانًا - رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَجْنِي نَفْسٌ عَلَى أُخْرَى»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4838

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل کیا کسی شخص کو دوسرے کے جرم میں پکڑا جا سکتا ہے؟ حضرت ثعلبہ بن زہدم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: بنو ثعلبہ کے کچھ لوگ نبی اکرمﷺ کے پاس پہنچے جبکہ آپ خطاب فرما رہے تھے۔ ایک دمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ان بنو ثعلبہ بن یربوع نے نبیﷺ کے فلاں شخص کے جرم کا کوئی دوسرا شخص ذمہ دار نہیں ہوتا۔‘‘
تشریح : آپ کا مقصد یہ تھا کہ قاتل کوئی اور ہیں اور یہ آنے والے لوگ اور ہیں۔ صرف قبیلہ ایک ہونے کی وجہ سے یہ لوگ مجرم نہیں بن سکتے۔ آپ کا مقصد یہ تھا کہ قاتل کوئی اور ہیں اور یہ آنے والے لوگ اور ہیں۔ صرف قبیلہ ایک ہونے کی وجہ سے یہ لوگ مجرم نہیں بن سکتے۔