سنن النسائي - حدیث 4816

كِتَابُ الْقَسَامَةِ دِيَةُ الْمُكَاتَبِ صحيح أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، وَعَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: «أَنَّ مُكَاتَبًا قُتِلَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ أَنْ يُودَى مَا أَدَّى دِيَةَ الْحُرِّ، وَمَالًا دِيَةَ الْمَمْلُوكِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4816

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل مکاتب غلام کی دیت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ کے دور مبارک میں ایک مکاتب کو قتل کر دیا گیا تو آپ نے حکم دیا کہ جس قدر وہ مال مکاتبت ادا کر چکا ہے، اتنے حصے کی دیت آزاد کے حسا ب سے دی جائے اور باقی کی غلام کے لحاظ سے۔
تشریح : مکاتب سے مراد وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک سے کچھ رقم کی ادائیگی کے عوض اپنی آزادی کا معاہدہ کر رکھا ہو۔ اس معاہدے کو مکاتبت یا کتابت کہتے ہیں اور مقررہ رقم کو مال مکاتبت کہا جاتا ہے۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ مکاتب سے مراد وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک سے کچھ رقم کی ادائیگی کے عوض اپنی آزادی کا معاہدہ کر رکھا ہو۔ اس معاہدے کو مکاتبت یا کتابت کہتے ہیں اور مقررہ رقم کو مال مکاتبت کہا جاتا ہے۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔