سنن النسائي - حدیث 4787

كِتَابُ الْقَسَامَةِ الْأَمْرُ بِالْعَفْوِ عَنِ الْقِصَاصِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: «أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قِصَاصٍ فَأَمَرَ فِيهِ بِالْعَفْوِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4787

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل قصاص معاف کرنے کا مشورہ دینے کا بیان حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ کے پاس قصاص کا ایک مقدمہ آیا تو آپ نے معاف کرنے کا مشورہ دیا۔
تشریح : حدیث میں لفظ ’’امر‘‘ ہے۔ عربی میں اس کے مختلف مفہوم ہیں۔ ان میں سے ایک مشورہ بھی ہے۔ قصاص اولیائے مقتول کا شرعی حق ہے، لہٰذا انھیں قصاص چھوڑنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا، اگرچہ معاف کرنا ہی افضل ہے۔ البتہ مشورہ دیا جا سکتا ہے، اس لیے یہاں اس معنی کو ترجیح دی گئی ہے۔ حدیث میں لفظ ’’امر‘‘ ہے۔ عربی میں اس کے مختلف مفہوم ہیں۔ ان میں سے ایک مشورہ بھی ہے۔ قصاص اولیائے مقتول کا شرعی حق ہے، لہٰذا انھیں قصاص چھوڑنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا، اگرچہ معاف کرنا ہی افضل ہے۔ البتہ مشورہ دیا جا سکتا ہے، اس لیے یہاں اس معنی کو ترجیح دی گئی ہے۔