سنن النسائي - حدیث 4775

كِتَابُ الْقَسَامَةِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَطَاءٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى ابْنِ مُنْيَةَ: أَنَّ أَجِيرًا لِيَعْلَى ابْنِ مُنْيَةَ عَضَّ آخَرُ ذِرَاعَهُ، فَانْتَزَعَهَا مِنْ فِيهِ، فَرَفَعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ سَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ، فَأَبْطَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ: «أَيَدَعُهَا فِي فِيكَ تَقْضَمُهَا كَقَضْمِ الْفَحْلِ؟»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4775

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل اس روایت میں (راویوں کا) عطاء پر اختلاف حضرت صفوان بن یعلی ابن منیہ سے روایت ہے کہ میرے والد حضرت یعلی ابن منیہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ایک نوکر کے بازو پر ایک دوسرے شخص نے دانت گاڑ دیے۔ اس نے اپنا ہاتھ اس کے منہ سے کھینچا تو اس کا دانت گر گیا۔ یہ مقدمہ نبی اکرمﷺ کے پاس پیش ہوا تو آپ نے اس دانت کا کوئی معاوضہ نہ دلوایا بلکہ فرمایا: ’’کیا وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں رکھ چھوڑتا کہ تو اسے اونٹ کی طرح چباتا رہتا۔‘‘