سنن النسائي - حدیث 4768

كِتَابُ الْقَسَامَةِ الرَّجُلُ يَدْفَعُ عَنْ نَفْسِهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَدِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ يَعْلَى ابْنِ مُنْيَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ قَاتَلَ رَجُلًا، فَعَضَّ يَدَهُ، فَانْتَزَعَهَا فَأَلْقَى ثَنِيَّتَهُ، فَاخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَعَضُّ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ كَمَا يَعَضُّ الْبَكْرُ؟» فَأَطَلَّهَا أَيْ أَبْطَلَهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4768

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل آدمی اپنا دفاع کرے (اور اس سے فریق ثانی کا نقصان ہو جائے تو کوئی قصاص اور تاوان نہیں) حضرت یعلی ابن منیہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ بنو تمیم کے ایک آدمی نے ایک دوسرے شخص سے لڑائی کی اور اس کے ہاتھ پر دانت گاڑ دیے۔ اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو ساتھ ہی اس کا دانت بھی باہر آگیا۔ وہ یہ جھگڑا رسول اللہﷺ کے پاس لے گئے تو آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتے ہو جس طرح اونٹ کاٹتا ہے؟‘‘ پھر آپ نے اسے باطل قرار دیا، یعنی اس کے دانت کا کوئی معاوضہ نہ دلوایا۔