كِتَابُ الْقَسَامَةِ الْقَوَدُ مِنَ الْعَضَّةِ، وَذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنَّ رَجُلًا عَضَّ آخَرَ عَلَى ذِرَاعِهِ فَاجْتَذَبَهَا، فَانْتَزَعَتْ ثَنِيَّتَهُ، فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَبْطَلَهَا وَقَالَ: «أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَ لَحْمَ أَخِيكَ كَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ؟»
کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل دانت کاٹنے کے قصاص اور عمران بن حصین کی روایت میں ناقلین حدیث کے اختلافِ الفاظ کا بیان حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے کے بازو پر کاٹ کھایا۔ اس نے اپنا بازو کھینچا تو اس (کاٹنے والے) کا سامنے والا دانت گر گیا۔ یہ مقدمہ نبی اکرمﷺ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ آپ نے دانت کا کوئی معاوضہ نہیں دلوایا بلکہ فرمایا: ’’تیرا مقصد یہ ہے کہ تو اونٹ کی طرح اپنے بھائی کا گوشت چباتا رہتا؟ (اور وہ کچھ بھی نہ کرتا)۔‘‘