سنن النسائي - حدیث 4756

كِتَابُ الْقَسَامَةِ الْقِصَاصُ فِي السِّنِّ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو خَالِدٍ سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى بِالْقِصَاصِ فِي السِّنِّ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4756

کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل دانت ٹوٹ جانے کی صورت میں قصاص حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے دانت میں قصاص کا حکم جاری فرمایا اور رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کا حکم قصاص ہے۔‘‘
تشریح : دانت مکمل اکھڑ جائے تو توڑنے والے کا دانت قصاصاً توڑا جا سکتا ہے، البتہ ایسے طریقے سے کہ دوسرے دانتوں کو ضعف نہ پہنچے۔ اور جو دانت اکھڑا ہو، فریق ثانی کا بھی وہی دانت اکھاڑا جائے گا۔ اور اگر مکمل نہ اکھڑے بلکہ اوپر سے ٹوٹ جائے تو فریق ثانی مناسب معاوضہ دے گا۔ اس میں قصاص نہیں ہوگا کیونکہ اتنا ہی دانت توڑنا ممکن نہیں ہوگا اور زیادہ توڑنا جائز نہیں، لہٰذا معاوضہ دیا جائے گا۔ واللہ اعلم دانت مکمل اکھڑ جائے تو توڑنے والے کا دانت قصاصاً توڑا جا سکتا ہے، البتہ ایسے طریقے سے کہ دوسرے دانتوں کو ضعف نہ پہنچے۔ اور جو دانت اکھڑا ہو، فریق ثانی کا بھی وہی دانت اکھاڑا جائے گا۔ اور اگر مکمل نہ اکھڑے بلکہ اوپر سے ٹوٹ جائے تو فریق ثانی مناسب معاوضہ دے گا۔ اس میں قصاص نہیں ہوگا کیونکہ اتنا ہی دانت توڑنا ممکن نہیں ہوگا اور زیادہ توڑنا جائز نہیں، لہٰذا معاوضہ دیا جائے گا۔ واللہ اعلم