كِتَابُ الصَّلَاةِ بَاب صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي السَّفَرِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى إِلَى الْبَطْحَاءِ فَتَوَضَّأَ وَصَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
سفر کے دوران میں ظہر کی نماز
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر کے وقت۔۔۔ ابن مثنی نے کہا: بطحاء (مکہ میں مقبرہ معلاۃ سے صفامروہ کی طرف جانے والے راستے) کی طرف ۔۔۔ نکلے ۔ آپ نے وضو فرمایا، پھر ظہروعصر دودورکعت پڑھیں اور آپ کے آگے ایک چھوٹا نیزہ گاڑا گیا تھا۔
تشریح :
آپ کے آگے عنزہ (چھوٹا نیزہ) سترے کے طور پر گاڑا گیا تھا، لہٰذا کھلی یا بند جگہ میں سترہ ضروری ہے۔
آپ کے آگے عنزہ (چھوٹا نیزہ) سترے کے طور پر گاڑا گیا تھا، لہٰذا کھلی یا بند جگہ میں سترہ ضروری ہے۔