كِتَابُ الْبُيُوعِ ذِكْرُ الشُّفْعَةِ وَأَحْكَامِهَا صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ حُسَيْنٍ وَهُوَ ابْنُ وَاقِدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: «قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَةِ وَالْجِوَارِ»
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
شفعہ اور اس کے احکام
حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے شفعہ اور پڑوس کے حق کو برقرار رکھا ہے۔
تشریح :
گویا پڑوس کا حق شفعہ کے علاوہ ہے، جیسے کہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تحقیق نفیس میں بیان ہوا ہے۔ بہت سی احادیث میں پڑوس کے حق کا خیال رکھنے کی تاکید وارد ہے، لہٰذا اس روایت سے پڑوسی کے لیے شفعہ کا حق ثابت نہیں ہو سکتا۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ شریک کے لیے شفعہ اور پڑوسی کے لیے جوار۔
گویا پڑوس کا حق شفعہ کے علاوہ ہے، جیسے کہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تحقیق نفیس میں بیان ہوا ہے۔ بہت سی احادیث میں پڑوس کے حق کا خیال رکھنے کی تاکید وارد ہے، لہٰذا اس روایت سے پڑوسی کے لیے شفعہ کا حق ثابت نہیں ہو سکتا۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ شریک کے لیے شفعہ اور پڑوسی کے لیے جوار۔