سنن النسائي - حدیث 4700

كِتَابُ الْبُيُوعِ حُسْنُ الْمُعَامَلَةِ وَالرِّفْقُ فِي الْمُطَالَبَةِ حسن أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ، عَنْ إِسْمَعِيلَ ابْنِ عُلَيَّةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ فَرُّوخَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَدْخَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلًا كَانَ سَهْلًا مُشْتَرِيًا، وَبَائِعًا، وَقَاضِيًا، وَمُقْتَضِيًا الْجَنَّةَ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4700

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل لین دین اور قرض کی واپسی کا مطالبہ اچھے طریقے اور نرمی سے کرنا چاہیے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے ایک آدمی کو اس بنا پر جنت میں داخل کر دیا کہ وہ خریدتے، بیچتے، ادا کرتے اور طلب کرتے وقت نرم رویہ رکھتا تھا۔‘‘
تشریح : یہ حدیث مبارکہ بھی بلند اور کریمانہ اخلاق اپنانے اور لین دین میں اختلافات ختم کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انسانوں کے ساتھ تنگی ترشی والا معاملہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ان کے لیے مصیبت اور عذاب ہی بننا چاہیے بلکہ مہربانی اور درگزر سے کام لینا چاہیے۔ یہ حدیث مبارکہ بھی بلند اور کریمانہ اخلاق اپنانے اور لین دین میں اختلافات ختم کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انسانوں کے ساتھ تنگی ترشی والا معاملہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ان کے لیے مصیبت اور عذاب ہی بننا چاہیے بلکہ مہربانی اور درگزر سے کام لینا چاہیے۔