سنن النسائي - حدیث 4655

كِتَابُ الْبُيُوعِ مُبَايَعَةُ أَهْلِ الْكِتَابِ صحيح أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حَبِيبٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: «تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدِرْعُهُ مَرْهُونَةٌ عِنْدَ يَهُودِيٍّ بِثَلَاثِينَ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ لِأَهْلِهِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4655

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل اہل کتاب سے لین دین اور سودے کرنا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اللہ کو پیارے ہوئے تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس گروی رکھی ہوئی تھی کیونکہ آپ نے اس سے اپنے اہل و عیال کے لیے تیس صاع غلہ (جو) ادھار لیے تھے۔
تشریح : اس حدیث کی تفصیلی بحث پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۴۶۱۴) امام صاحب کا مقصود یہ ہے کہ غیر مسلم لوگوں سے تجارتی روابط رکھے جا سکتے ہیں۔ ان سے لین دین اور سودے کیے جا سکتے ہیں۔ اگرچہ باب میں صرف اہل کتاب کا ذکر ہے مگر مراد سب مسلم وغیر مسلم ہیں۔ اہل کتاب، یہودیوں اور عیسائیوں کو کہا جاتا ہے کیونکہ ان پر آسمانی کتابیں تورات اور انجیل اتاری گئی تھیں۔ اس حدیث کی تفصیلی بحث پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۴۶۱۴) امام صاحب کا مقصود یہ ہے کہ غیر مسلم لوگوں سے تجارتی روابط رکھے جا سکتے ہیں۔ ان سے لین دین اور سودے کیے جا سکتے ہیں۔ اگرچہ باب میں صرف اہل کتاب کا ذکر ہے مگر مراد سب مسلم وغیر مسلم ہیں۔ اہل کتاب، یہودیوں اور عیسائیوں کو کہا جاتا ہے کیونکہ ان پر آسمانی کتابیں تورات اور انجیل اتاری گئی تھیں۔