سنن النسائي - حدیث 4569

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَيْعُ الشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّ أَبَا الْمُتَوَكِّلِ مَرَّ بِهِمْ فِي السُّوقِ فَقَامَ إِلَيْهِ قَوْمٌ أَنَا مِنْهُمْ قَالَ قُلْنَا أَتَيْنَاكَ لِنَسْأَلَكَ عَنْ الصَّرْفِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ لَهُ رَجُلٌ مَا بَيْنَكَ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ غَيْرُهُ قَالَ فَإِنَّ الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقَ بِالْوَرِقِ قَالَ سُلَيْمَانُ أَوْ قَالَ وَالْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ وَالْبُرَّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرَ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرَ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحَ بِالْمِلْحِ سَوَاءً بِسَوَاءٍ فَمَنْ زَادَ عَلَى ذَلِكَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى وَالْآخِذُ وَالْمُعْطِي فِيهِ سَوَاءٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4569

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: جوکی جو سے بیع (کم و بیش نہیں ہونی چاہیے) حضرت سلیمان بن علی سے روایت ہے کہ حضرت ابو المتوکل ہمارے پاس سے بازار میں گزرے۔ بہت سے لوگ ان کی طرف اٹھے۔ ان میں میں بھی شامل تھا۔ ہم نے کہا کہ ہم آپ سے سونے چاندی کے تبادلے کے بارے میں پوچھنے آئے ہیں۔ وہ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا۔ اتنے میں ایک آدمی نے کہا: کیا آپ کے اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے علاوہ اور کوئی واسطہ نہیں؟ تو ابوالمتوکل نے کہا: نہیں، میرے اور آپ کے درمیان ان کے علاوہ اور کوئی نہیں۔ انھوں نے فرمایا: سونا سونے کے بدلے، چاندی چاندی کے بدلے، گندم گندم کے بدلے، جو جو کے بدلے، کھجور کھجور کے بدلے اور نمک نمک کے بدلے عین برابر سودا کیا جائے۔ جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا، اس نے سودی کاروبار کیا۔ لینے دینے والا برابر کے گناہ گار ہیں۔