كِتَابُ الْبُيُوعِ اشْتِرَاءُ التَّمْرِ بِالرُّطَبِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّمْرِ بِالرُّطَبِ فَقَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَيَنْقُصُ الرُّطَبُ إِذَا يَبِسَ قَالُوا نَعَمْ فَنَهَى عَنْهُ
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: خشک کھجوروں کو تازہ کھجوروں کے عوض خریدنا
حضرت سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ خریدنے یا بیچنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے اپنے ارد گرد بیٹھے ہوئے حاضرین سے فرمایا: ’’انھوں نے کہا: ہاں پھر آپ نے ایسے سودے سے منع فرما دیا۔
تشریح :
1) چونکہ تازہ کھجور خشک ہونے کے بعد کم ہو جاتی ہے، اس لیے ایک فریق کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ سود ہی کی ایک صورت ہے، لہٰذا رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرما دیا۔2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ شارع علیہ السلام محض اشیاء کی حرمت بیان نہیں فرماتے تھے بلکہ بسا اوقات حرمت کی وجہ بھی بیان فرما دیتے تھے تا کہ لوگ علی وجہ البصیرت ممنوعہ چیز سے رک جائیں، نیز انھیں ممنوعہ چیز سے رک جائیں، نیز انھیں ممنوعہ چیز کی بابت مکمل طور پر انشراح صدر ہو جیسا کہ مذکورہ مسئلے میں آپ نے حاضرین ہی سے پوچھا: ’’کیا خشک ہو کر تازہ کھجور کا وزن کم ہو جاتا ہے؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ یقینا! اس حقیقت کا علم رسول اللہ ﷺ کو بھی تھا لیکن آپ نے ان سے پوچھا تا کہ ان کے سامنے حرمت کی وجہ بالکل واضح ہو جائے۔3) لوگوں کے مال کسی بھی باطل طریقے سے کھانا حرام ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے مال آپس میں باطل اور ناحق طریقے سے نہ کھاؤ۔‘‘
1) چونکہ تازہ کھجور خشک ہونے کے بعد کم ہو جاتی ہے، اس لیے ایک فریق کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ سود ہی کی ایک صورت ہے، لہٰذا رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرما دیا۔2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ شارع علیہ السلام محض اشیاء کی حرمت بیان نہیں فرماتے تھے بلکہ بسا اوقات حرمت کی وجہ بھی بیان فرما دیتے تھے تا کہ لوگ علی وجہ البصیرت ممنوعہ چیز سے رک جائیں، نیز انھیں ممنوعہ چیز سے رک جائیں، نیز انھیں ممنوعہ چیز کی بابت مکمل طور پر انشراح صدر ہو جیسا کہ مذکورہ مسئلے میں آپ نے حاضرین ہی سے پوچھا: ’’کیا خشک ہو کر تازہ کھجور کا وزن کم ہو جاتا ہے؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ یقینا! اس حقیقت کا علم رسول اللہ ﷺ کو بھی تھا لیکن آپ نے ان سے پوچھا تا کہ ان کے سامنے حرمت کی وجہ بالکل واضح ہو جائے۔3) لوگوں کے مال کسی بھی باطل طریقے سے کھانا حرام ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے مال آپس میں باطل اور ناحق طریقے سے نہ کھاؤ۔‘‘