كِتَابُ الْبُيُوعِ وَضْعُ الْجَوَائِحِ صحيح أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ بَاعَ ثَمَرًا فَأَصَابَتْهُ جَائِحَةٌ فَلَا يَأْخُذْ مِنْ أَخِيهِ وَذَكَرَ شَيْئًا عَلَى مَا يَأْكُلُ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: نا گہانی آفات سے پہنچنے والے نقصان کی تلافی
حضرت جابر بن اللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص پھل بیچے، پھر اس کو کوئی آفت پہنچ جائے اور وہ ضائع ہو جائے تو وہ اپنے بھائی سے اس کی قیمت نہ لے۔‘‘ اور آپ نے الفظ فرمایا، وہ کس بنا پر اپنے مسلمان بھائی کا مال کھائے گا؟
تشریح :
آپ نے لفظ فرمایا۔ مطلب ہے کہ آپ نے فرمایا: اپنے (مسلمان) بھائی سے کوئی چیز نہ لے۔ ‘‘
آپ نے لفظ فرمایا۔ مطلب ہے کہ آپ نے فرمایا: اپنے (مسلمان) بھائی سے کوئی چیز نہ لے۔ ‘‘