سنن النسائي - حدیث 4505

كِتَابُ الْبُيُوعِ التَّلَقِّي صحيح أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ الْقُرْدُوسِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ سِيرِينَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَلَقَّوْا الْجَلْبَ فَمَنْ تَلَقَّاهُ فَاشْتَرَى مِنْهُ فَإِذَا أَتَى سَيِّدُهُ السُّوقَ فَهُوَ بِالْخِيَارِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4505

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: تجارتی قافلے کو منڈی سے باہر جا کر ملنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: ’’تجارتی قافلوں کو منڈی سے باہر جا کر نہ ملو۔ اگر کوئی تاجر منڈی سے باہر جا کر ملے گا اور قافلے سے کوئی چیز خریدے گا تو جب قافلہ بازار میں پہنچے گا، مالک کو اختیار ہو گا کہ وہ سودا واپس کر لے۔‘‘
تشریح : ’’واپس کر لے‘‘ کیونکہ تاجر نے اس سے دھوکا کیا ہے اور دھوکا شریعت میں جائز نہیں، لہٰذا وہ بیع فسخ ہو سکتی ہے بشرطیکہ مالک کو یہ محسوس ہو کہ مجھے دھوکا دے کر مال بازار سے کم قیمت پر خریدا گیا ہے۔ ’’واپس کر لے‘‘ کیونکہ تاجر نے اس سے دھوکا کیا ہے اور دھوکا شریعت میں جائز نہیں، لہٰذا وہ بیع فسخ ہو سکتی ہے بشرطیکہ مالک کو یہ محسوس ہو کہ مجھے دھوکا دے کر مال بازار سے کم قیمت پر خریدا گیا ہے۔