سنن النسائي - حدیث 4487

كِتَابُ الْبُيُوعِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ فِي لَفْظِ هَذَا الْحَدِيثِ ضعيف أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا وَيَأْخُذْ أَحَدُهُمَا مَا رَضِيَ مِنْ صَاحِبِهِ أَوْ هَوِيَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4487

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل باب: اس حدیث کے الفاظ میں عبداللہ بن دینار پر (راویوں کا) اختلاف حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سودا کرنے والے دو شخص ایک دوسرے سے جدا ہونے تک بیع کی واپسی کا اختیار رکھتے ہیں۔ یا ان میں سے کوئی اپنے ساتھی سے اس کی حتمی رضامندی معلوم کر لے۔‘‘
تشریح : ’’حتمی رضامندی‘‘ یعنی واپسی کا اختیار ختم کر لے جیسا کہ بیع خیار کے مفہوم میں گزرا۔ ’’حتمی رضامندی‘‘ یعنی واپسی کا اختیار ختم کر لے جیسا کہ بیع خیار کے مفہوم میں گزرا۔