كِتَابُ الْبُيُوعِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ فِي لَفْظِ هَذَا الْحَدِيثِ ضعيف أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ حَتَّى يَتَفَرَّقَا أَوْ يَأْخُذَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِنْ الْبَيْعِ مَا هَوِيَ وَيَتَخَايَرَانِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: اس حدیث کے الفاظ میں عبداللہ بن دینار پر (راویوں کا) اختلاف
حضرت مسرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’سودا کرنے والیے دو شخص ایک دوسرے سے جدا ہونے تک سودے کی واپسی کا اختیار رکھتے ہیں، یا پھر ان میں سے ہر ایک اپنی پسند کی بیع کرے۔ اور وہ دونوں تین دفعہ ایک دوسرے کو اختیار دے دیں۔‘‘
تشریح :
’’یا پھر ان میں سے ہر ایک‘‘ اس سے مراد یہ ہے کہ ہر ایک دوسرے کو کہہ دے، کہ ابھی پسند کر لو، تمہیں اختایر ہے۔ بعد میں واپس نہیں ہو سکے گی۔ دونوں تین دفعہ اس بات کی صراحت کر لیں، پھر باوجود مجلس قائم ہونے کے واپسی کا اختیار نہیں رہے گا۔ اسی مفہوم کو سابقہ روایات میں بیع خیار کہا گیا ہے۔ بیع خیار کا دوسرا مفہوم حدیث نمبر: ۴۴۷۰ میں بیان ہو چکا ہے۔
’’یا پھر ان میں سے ہر ایک‘‘ اس سے مراد یہ ہے کہ ہر ایک دوسرے کو کہہ دے، کہ ابھی پسند کر لو، تمہیں اختایر ہے۔ بعد میں واپس نہیں ہو سکے گی۔ دونوں تین دفعہ اس بات کی صراحت کر لیں، پھر باوجود مجلس قائم ہونے کے واپسی کا اختیار نہیں رہے گا۔ اسی مفہوم کو سابقہ روایات میں بیع خیار کہا گیا ہے۔ بیع خیار کا دوسرا مفہوم حدیث نمبر: ۴۴۷۰ میں بیان ہو چکا ہے۔