سنن النسائي - حدیث 448

كِتَابُ الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ بَاب الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ مَسَّ ذَكَرَهُ فَلَا يُصَلِّي حَتَّى يَتَوَضَّأَ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ هَذَا الْحَدِيث

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 448

کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل عضو مخصوص کو ہاتھ لگانےسے وضوکرنا حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو آدمی اپنے عضو کو ہاتھ لگائے تو وہ وضو کیے بغیر نماز نہ پڑھے۔‘‘ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہشام بن عروہ نے یہ حدیث اپنے باپ (حضرت عروہ) سے نہیں سنی۔
تشریح : (۱) صرف یہ حدیث نہیں سنی وگرنہ ہشام کا سماع حضرت عروہ سے معروف ہے۔ اس حدیث میں [اخبرنی ابی] کے الفاظ کسی راوی کا وہم ہے۔ اس وہم پر تنبیہ کی جارہی ہے۔ (۲)اس مسئلے کی تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے، حدیث: ۱۶۳، ۱۶۴، ۱۶۵ اور ان کے فوائدومسائل۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ کپڑے کے بغیر اگر عضو مخصوص کو ہاتھ لگے تو وضو ٹوٹ جائے گا، ورنہ نہیں۔ واللہ اعلم (۱) صرف یہ حدیث نہیں سنی وگرنہ ہشام کا سماع حضرت عروہ سے معروف ہے۔ اس حدیث میں [اخبرنی ابی] کے الفاظ کسی راوی کا وہم ہے۔ اس وہم پر تنبیہ کی جارہی ہے۔ (۲)اس مسئلے کی تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے، حدیث: ۱۶۳، ۱۶۴، ۱۶۵ اور ان کے فوائدومسائل۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ کپڑے کے بغیر اگر عضو مخصوص کو ہاتھ لگے تو وضو ٹوٹ جائے گا، ورنہ نہیں۔ واللہ اعلم