سنن النسائي - حدیث 4445

كِتَابُ الضَّحَايَا النَّهْيُ عَنِ الْمُجَثَّمَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ الْهَادِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُنَاسٍ وَهُمْ يَرْمُونَ كَبْشًا بِالنَّبْلِ فَكَرِهَ ذَلِكَ وَقَالَ لَا تَمْثُلُوا بِالْبَهَائِمِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4445

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل باب: مجثمہ کی ممانعت کا بیان حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو ایک مینڈھے کو نشانہ بنا کر تیر مار رہے تھے۔ آپ نے اس کو سخت ناپسند کیا اور فرمایا: ’’جانوروں کا مثلہ نہ کرو۔‘‘
تشریح : مثلہ سے مراد ہے کس یکی شکل بگاڑنا یا زندہ سے کچھ گوشت الگ کرنا۔ ظاہر ہے کسی جاندار (حیوان یا پرندے) کو باندھ کر تیروں کے ساتھ نشانہ بنانے سے شکل بھی بگڑے گی کیونکہ تیر چہرے پر بھی لگ سکتے ہیں اور تیر لگنے سے گوشت بھی الگ ہو سکتا ہے۔ مثلہ سے مراد ہے کس یکی شکل بگاڑنا یا زندہ سے کچھ گوشت الگ کرنا۔ ظاہر ہے کسی جاندار (حیوان یا پرندے) کو باندھ کر تیروں کے ساتھ نشانہ بنانے سے شکل بھی بگڑے گی کیونکہ تیر چہرے پر بھی لگ سکتے ہیں اور تیر لگنے سے گوشت بھی الگ ہو سکتا ہے۔