سنن النسائي - حدیث 4433

كِتَابُ الضَّحَايَا الْإِذْنُ فِي ذَلِكَ صحيح أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَتْنِي زَيْنَبُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَقَدِمَ قَتَادَةُ بْنُ النُّعْمَانِ وَكَانَ أَخَا أَبِي سَعِيدٍ لِأُمِّهِ وَكَانَ بَدْرِيًّا فَقَدَّمُوا إِلَيْهِ فَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ نَهَى عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ فِيهِ أَمْرٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَأْكُلَهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَأْكُلَهُ وَنَدَّخِرَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4433

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل باب: اس کی اجازت کا بیان حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے تین دن سے زائد قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے۔ حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ آئے جو حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے اخیافی (مادری) بھائی اور بدری صحابی تھے۔ گھر والوں نے انہیں گوشت پیش کیا تو وہ فرمانے لگے: کیا رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع نہیں فرمایا؟ حضرت ابو سعید خدری نے فرمایا: اس کی بابت نیا فرمان جاری ہو چکا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے پہلے تین دن سے زایدہ قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمایا تھا، پھر اجازت فرما دی کہ ہم کھا بھی سکتے ہیں اور ذخیرہ بھی کر سکتے ہیں۔
تشریح : یہ روایت اوپر والی روایت کے مخالف ہے کہ اس میں رخصت والی روایت حضرت ابو قتادہ بیان فرما رہے ہیں اور حضرت ابو سعید کھانے سے انکار ہیں اور اس روایت میں حضرت ابو قتادہ کھانے سے انکار ہیں اور رخصت کی روایت کے راوی حضرت ابو سعید ہیں۔ پہلی روایت صحیح ہے کیونکہ وہ صحیح بخاری کے موافق ہے۔ اس روایت میں ’’قلب‘‘ ہو گیا ہے، یعنی یہ روایت مقلوب ہے۔ یہ روایت اوپر والی روایت کے مخالف ہے کہ اس میں رخصت والی روایت حضرت ابو قتادہ بیان فرما رہے ہیں اور حضرت ابو سعید کھانے سے انکار ہیں اور اس روایت میں حضرت ابو قتادہ کھانے سے انکار ہیں اور رخصت کی روایت کے راوی حضرت ابو سعید ہیں۔ پہلی روایت صحیح ہے کیونکہ وہ صحیح بخاری کے موافق ہے۔ اس روایت میں ’’قلب‘‘ ہو گیا ہے، یعنی یہ روایت مقلوب ہے۔