سنن النسائي - حدیث 442

كِتَابُ الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ بَاب الْأَمْرِ بِالْوُضُوءِ مِنْ النَّوْمِ صحيح أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنْ اللَّيْلِ فَلَا يُدْخِلْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يُفْرِغَ عَلَيْهَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 442

کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل نیند کی وجہ سے وضو کرنے کا حکم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی رات کو نیند سے اٹھے تو وہ اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے حتیٰ کہ اس پر دو تین دفعہ پانی ڈال لے کیونکہ تم میں سے کسی کو علم نہیں کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے (معلوم نہیں کہاں کہاں لگتا رہا ہے)۔‘‘
تشریح : وضاحت کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۶۱، ۱۶۲ اور ان کے فوائدومسائل۔ وضاحت کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۶۱، ۱۶۲ اور ان کے فوائدومسائل۔