كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ حُسْنِ الذَّبْحِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ سَمِعْتُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ ثُمَّ لِيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ
کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل
باب: ذبح اچھی طرح کرنا چاہیے
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبیٔ اکرم ﷺ سے دو باتیں سنیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے ہر چیز سے حسن سلوک ضروری قرار دیا ہے، لہٰذا جب تم کسی کو قتل کرو تو اچھے طریقے سے کرو اور جب کسی جانور کو ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔ ذبح کرنے والا شخص اپنی چھری کو تیز کرے اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے۔‘‘
تشریح :
’’دو باتیں سنیں‘‘ ان سے مراد آئندہ باتیں ہی ہیں، یعنی اچھے طریقے سے قتل کرنا اور اچھے طریقے سے ذبح کرنا۔
’’دو باتیں سنیں‘‘ ان سے مراد آئندہ باتیں ہی ہیں، یعنی اچھے طریقے سے قتل کرنا اور اچھے طریقے سے ذبح کرنا۔