سنن النسائي - حدیث 4409

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ الذَّبْحِ بِالسِّنِّ صحيح أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَلْقَى الْعَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَكُلُوا مَا لَمْ يَكُنْ سِنًّا أَوْ ظُفُرًا وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ ذَلِكَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4409

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل باب:۔ دانت کے ساتھ ذبح کرنا(منع ہے) حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں عرض کی: اے اللہ کے رسول! ہم کل دشمن سے ملیں گے(اور وہاں جانور بھی بطور غنیمت ملیں گے) اور ہمارے پاس چھریاں وغیرہ نہ ہوں تو(ہم جانور کیسے ذبح کریں)؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جو چیز بھی خون بہا دے اور اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے تو(ذبیحہ حلال ہے) کھا سکتے ہو بشر طیکہ وہ چیز ناخن یا دانت نہ ہو۔ اور میں تمھیں اس کی وجہ بھی بیان کرتا ہوں کہ دانت تو ایک ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے۔‘‘
تشریح : حبشی لوگ ناخنوں سے چھری کا کام لیتے ہیں۔ ایک تو وہ کافر ہیں، اس لیے ان کی مشا بہت سے بچنا چاہیے اور دوسرا یہ کہ ذبح کرنے کا غیر مہذب طریقہ ہے۔ حبشی لوگ ناخنوں سے چھری کا کام لیتے ہیں۔ ایک تو وہ کافر ہیں، اس لیے ان کی مشا بہت سے بچنا چاہیے اور دوسرا یہ کہ ذبح کرنے کا غیر مہذب طریقہ ہے۔