سنن النسائي - حدیث 4403

كِتَابُ الضَّحَايَا ذَبْحُ الضَّحِيَّةِ قَبْلَ الْإِمَامِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ جُنْدُبِ بْنِ سُفْيَانَ قَالَ ضَحَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَضْحًى ذَاتَ يَوْمٍ فَإِذَا النَّاسُ قَدْ ذَبَحُوا ضَحَايَاهُمْ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَآهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ ذَبَحُوا قَبْلَ الصَّلَاةِ فَقَالَ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى وَمَنْ كَانَ لَمْ يَذْبَحْ حَتَّى صَلَّيْنَا فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْمِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4403

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل امام سے پہلے قربانی ذبح کرنا حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے ایک دن رسول اللہ ﷺ کے ساتھ قربانیاں ذبح کیں تو دیکھا کہ کچھ لوگ نماز سے پہلے ہی اپنی قربانیاں ذبح کر چکے تھے۔ جب آپ فارغ ہوئے تو آپ کو پتا چلا کہ وہ نماز سے پہلے ہی ذبح کر چکے ہیں تو آپ نے فرمایا:’’جس شخص نے قربانی نماز سے پہلے ذبح کی ہے، وہ اس کی جگہ اور قربانی ذبح کرے اور جس شخص نے نماز سے پہلے ذبح نہیں کی، وہ اب اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔‘‘
تشریح : کسی ایک حدیث میں پوری تفصیلات ذکر نہیں ہوتیں، اس لیے اسے مختلف سندوں سے ذکر کیا جاتا تاکہ تمام تفصیلات معلوم ہو جائیں۔ فیصلہ کرتے وقت تمام تفصیلات کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ کسی ایک حدیث میں پوری تفصیلات ذکر نہیں ہوتیں، اس لیے اسے مختلف سندوں سے ذکر کیا جاتا تاکہ تمام تفصیلات معلوم ہو جائیں۔ فیصلہ کرتے وقت تمام تفصیلات کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔