سنن النسائي - حدیث 4397

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا تُجْزِئُ عَنْهُ الْبَدَنَةُ فِي الضَّحَايَا صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ غَزْوَانَ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ حُسَيْنٍ يَعْنِي ابْنَ وَاقِدٍ عَنْ عِلْبَاءَ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَحَضَرَ النَّحْرُ فَاشْتَرَكْنَا فِي الْبَعِيرِ عَنْ عَشْرَةٍ وَالْبَقَرَةِ عَنْ سَبْعَةٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4397

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل قربانی میں اونٹ کتنے افراد کی طرف سے کفایت کر سکتا ہے؟ حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسو ل اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ۔ قربانیوں کا وقت ا ٓگیا تو اہم اونٹ میں دس اور گائے میں سات افراد شریک ہوئے ۔
تشریح : معلوم ہوا سفر میں بھی قربانی کی جائے گی جس طرح گھر میں ۔ یا د رہنا چاہیے کہ پور ے ایک گھر پر ایک قربانی ہی واجب ہے ، نہ کہ ہر ہر فر د پر ۔ گائے سات گھر وں کی طرف سے اور اونٹ دس گھروں کی طرف سے کافی ہے ۔ گھر سے مراد خاوند بیوی بچے ہیں یا وہ افراد جو ایک سربراہ ( باپ) کی کفالت میں رہتے ہوں جبکہ شادی شدہ مرد الگ گھر انہ ہو گا ، بشر طیکہ وہ خود کفیل ہوں ۔ اگر خود کفیل نہیں بلکہ باپ ہی کے زیر دست ہوں تو پھرو ہ سب ایک ہی فیملی شمار ہو ں گے ۔ معلوم ہوا سفر میں بھی قربانی کی جائے گی جس طرح گھر میں ۔ یا د رہنا چاہیے کہ پور ے ایک گھر پر ایک قربانی ہی واجب ہے ، نہ کہ ہر ہر فر د پر ۔ گائے سات گھر وں کی طرف سے اور اونٹ دس گھروں کی طرف سے کافی ہے ۔ گھر سے مراد خاوند بیوی بچے ہیں یا وہ افراد جو ایک سربراہ ( باپ) کی کفالت میں رہتے ہوں جبکہ شادی شدہ مرد الگ گھر انہ ہو گا ، بشر طیکہ وہ خود کفیل ہوں ۔ اگر خود کفیل نہیں بلکہ باپ ہی کے زیر دست ہوں تو پھرو ہ سب ایک ہی فیملی شمار ہو ں گے ۔