سنن النسائي - حدیث 4381

كِتَابُ الضَّحَايَا الشَّرْقَاءُ: وَهِيَ مَشْقُوقَةُ الْأُذُنِ حسن صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَنَّ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ كُهَيْلٍ أَخْبَرَهُ قَالَ سَمِعْتُ حُجَيَّةَ بْنَ عَدِيٍّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ وَالْأُذُنَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4381

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل جس جانور کا کان چرا ہوا ہو حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ قربانی کے جانور کے کان اور آنکھ غور سے یکھیں(کہ ان میں کسی قسم کی کوئی خرابی نہ ہو)۔
تشریح : ’’غور سے دیکھیں‘‘ بعض حضرات نے معنی کیے ہیں کہ ہم بہترین کانوں اور آنکھوں والا پسند کریں۔ مفہوم اس کا بھی یہی ہے کہ آنکھوں اور کانوں میں کسی قسم کا، سا بھی کوئی عیب گوارا نہیں۔ مزید برآں یہ بھی کہ آنکھ اور کان وہی خوبصورت اور بہترین ہوگے جو نقص اور عیب سے پاک ہوں، عیب والی آنکھ کان تو بہترین نہیں ہوسکتے۔ ’’غور سے دیکھیں‘‘ بعض حضرات نے معنی کیے ہیں کہ ہم بہترین کانوں اور آنکھوں والا پسند کریں۔ مفہوم اس کا بھی یہی ہے کہ آنکھوں اور کانوں میں کسی قسم کا، سا بھی کوئی عیب گوارا نہیں۔ مزید برآں یہ بھی کہ آنکھ اور کان وہی خوبصورت اور بہترین ہوگے جو نقص اور عیب سے پاک ہوں، عیب والی آنکھ کان تو بہترین نہیں ہوسکتے۔