سنن النسائي - حدیث 4371

كِتَابُ الضَّحَايَا ذَبْحُ الإِمَامِ أُضْحِيَّتَهُ بِالْمُصَلَّى​ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ كَثِيرِ بْنِ فَرْقَدٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَذْبَحُ أَوْ يَنْحَرُ بِالْمُصَلَّى

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4371

کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل باب: امام کا اپنی قربانی کا جانور عید گاہ میں ذبح کرنے کا بیان​ حضرت عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عیدگاہ میں قربانی ذبح یا نحر فرماتے تھے۔
تشریح : (۱) مقصد یہ تھا کہ لوگوں میں شوق پیدا ہو۔ آپ کو قربانی ذبح کرتے دیکھنے کے بعد کوئی شخص سستی نہیں کر سکتا تھا بشرطیکہ وہ طاقت رکھتا ہو۔ اب بھی امام کے لیے یہ طریقہ مستحب ہے، ضروری نہیں۔ امام مالک نے اسے ضروری خیال کیا ہے مگر وجوب کی کوئی دلیل نہیں۔ (۲) ’’ذبح یا نحر‘‘ گائے، بکری اور دنبہ، چھترا وغیرہ کو ذبح کیا جاتا ہے جبکہ اونٹ کو نحر۔ (۱) مقصد یہ تھا کہ لوگوں میں شوق پیدا ہو۔ آپ کو قربانی ذبح کرتے دیکھنے کے بعد کوئی شخص سستی نہیں کر سکتا تھا بشرطیکہ وہ طاقت رکھتا ہو۔ اب بھی امام کے لیے یہ طریقہ مستحب ہے، ضروری نہیں۔ امام مالک نے اسے ضروری خیال کیا ہے مگر وجوب کی کوئی دلیل نہیں۔ (۲) ’’ذبح یا نحر‘‘ گائے، بکری اور دنبہ، چھترا وغیرہ کو ذبح کیا جاتا ہے جبکہ اونٹ کو نحر۔