كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ قَتْلُ النَّمْلِ ( حديث الحسن ) صحيح مقطوع ، ( حديث أبي هريرة ) صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ وَهُوَ ابْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَاءِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِبَيْتِهِنَّ فَحُرِّقَ عَلَى مَا فِيهَا فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةٌ وَاحِدَةٌ و قَالَ الْأَشْعَثُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَزَادَ فَإِنَّهُنَّ يُسَبِّحْنَ
کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل
چیونٹی کو قتل کرنے کا بیان
حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ (سابقہ) انبیاء میں سے ایک نبی ایک درخت کے نیچے فروکش ہوئے۔ ایک چیونٹی نے انھیں کاٹ لیا۔ انھوں نے حکم دیا تو ان کے پورے بل کو تمام چیونٹیوں سمیت جلا دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی فرمائی۔ کہ آپ نے کیوں نہ صرف ایک چیونٹی کو مارا؟ (آخری یہ بھی تو اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتی ہیں۔)
اور اشعث نے ابن سیرین سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی ﷺ سے اسی (سابقہ) حدیث کی مثل بیان کیا۔ اور اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں: [فَاِنَّھُنَّ یُسَبِّحْنَ] ’’بلا شبہ یہ (چیونٹیاں اللہ تعالیٰ کی) تسبیح بیان کرتی ہیں۔‘‘
تشریح :
اس کا مفہوم یہ ہے کہ اشعث نے یہ روایت دو شیوخ سے بیان کی ہے: ایک حسن بصری سے اور دوسرے محمد بن سیرین سے۔ حسن بصری سے جو روایت ہے، وہ موقوف ہے جبکہ دوسری، یعنی محمد بن سیرین رحمہ اللہ سے بیان کردہ روایت مرفوع ہے۔ دونوں روایتیں، یعنی موقوف اورمرفوع صحیح ہیں، البتہ دوسری مرفوع روایت میں [فَاِنَّھُنَّ یُسَبِّحْنَ] کے الفاظ زیادہ ہیں۔ موقوف، یعنی حسن بصری رحمہ اللہ والی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں۔
اس کا مفہوم یہ ہے کہ اشعث نے یہ روایت دو شیوخ سے بیان کی ہے: ایک حسن بصری سے اور دوسرے محمد بن سیرین سے۔ حسن بصری سے جو روایت ہے، وہ موقوف ہے جبکہ دوسری، یعنی محمد بن سیرین رحمہ اللہ سے بیان کردہ روایت مرفوع ہے۔ دونوں روایتیں، یعنی موقوف اورمرفوع صحیح ہیں، البتہ دوسری مرفوع روایت میں [فَاِنَّھُنَّ یُسَبِّحْنَ] کے الفاظ زیادہ ہیں۔ موقوف، یعنی حسن بصری رحمہ اللہ والی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں۔