كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ امْتِنَاعُ الْمَلَائِكَةِ مِنْ دُخُولِ بَيْتٍ فِيهِ كَلْبٌ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، ويَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَليِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمَلَائِكَةُ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ، وَلَا كَلْبٌ، وَلَا جُنُبٌ»
کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل
فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں ( ناجائز ) کتا ہو
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روادیت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:’’فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر یا کتا یا جنبی ہو۔‘‘
تشریح :
بلا ضرورت جنبی رہنا بھی قبیح بات ہے۔ جب جنابت طاری ہو جائے تو فوراََ نہانا چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ تاخیر ہو تو آئندہ فرض نماز تک لازمی نہا لینا چاہیے۔ اس سے زائد تا خیر کرنا گناہ کا موجب ہے۔ اصل یہی ہے کہ فوراََ نہائے شرعی اور طبی اعتبار سے یہی بہتر ہے۔
بلا ضرورت جنبی رہنا بھی قبیح بات ہے۔ جب جنابت طاری ہو جائے تو فوراََ نہانا چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ تاخیر ہو تو آئندہ فرض نماز تک لازمی نہا لینا چاہیے۔ اس سے زائد تا خیر کرنا گناہ کا موجب ہے۔ اصل یہی ہے کہ فوراََ نہائے شرعی اور طبی اعتبار سے یہی بہتر ہے۔