سنن النسائي - حدیث 427

كِتَابُ الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ بَاب الْعَمَلِ فِي الْغُسْلِ مِنْ الْحَيْضِ صحيح أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَغْتَسِلُ عِنْدَ الطُّهُورِ قَالَ خُذِي فِرْصَةً مُمَسَّكَةً فَتَوَضَّئِي بِهَا قَالَتْ كَيْفَ أَتَوَضَّأُ بِهَا قَالَ تَوَضَّئِي بِهَا قَالَتْ كَيْفَ أَتَوَضَّأُ بِهَا قَالَتْ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَّحَ وَأَعْرَضَ عَنْهَا فَفَطِنَتْ عَائِشَةُ لِمَا يُرِيدُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَأَخَذْتُهَا وَجَبَذْتُهَا إِلَيَّ فَأَخْبَرْتُهَا بِمَا يُرِيدُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 427

کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل حیض کے بعد غسل کا طریقہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےمسئلہ پوچھا، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حیض سے پاک ہونے کے بعد کیسے غسل کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’روئی کا کستوری لگا ہوا ٹکڑا لے لو اور اس سے صفائی کرو۔‘‘ اس نے کہا: کیسے کروں؟ پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے (تعجب اور شرماتے ہوئے) فرمایا: ’’سبحان اللہ!‘‘ اور منہ ایک طرف کرلیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد سمجھ گئیں۔ وہ کہتی ہیں: چنانچہ میں نے اسے پکڑا اور اپنی طرف کھینچا۔ اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد سمجھایا۔
تشریح : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے غسل کی پوری کیفیت بتائی تھی جیسا کہ دوسری روایات میں صراحت ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاری، الحیض، حدیث۳۱۴، و صحیح مسلم، الحیض، حدیث:۳۳۲) یہاں راوی نے اختصار سے کام لیا ہے۔ صرف غسل حیض کی ایک خصوصیت بیان کی ہے ۔ اور وہ ہے حیض کی جگہ خوشبو لگانا تاکہ بدبو کا ازالہ ہوسکے۔ مزید دیکھیے، حدیث:۲۵۲اور اس کا فائدہ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے غسل کی پوری کیفیت بتائی تھی جیسا کہ دوسری روایات میں صراحت ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاری، الحیض، حدیث۳۱۴، و صحیح مسلم، الحیض، حدیث:۳۳۲) یہاں راوی نے اختصار سے کام لیا ہے۔ صرف غسل حیض کی ایک خصوصیت بیان کی ہے ۔ اور وہ ہے حیض کی جگہ خوشبو لگانا تاکہ بدبو کا ازالہ ہوسکے۔ مزید دیکھیے، حدیث:۲۵۲اور اس کا فائدہ۔