سنن النسائي - حدیث 4257

كِتَابُ الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ الرُّخْصَةُ فِي الِاسْتِمْتَاعِ بِجُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ ضعيف أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَنْ يُسْتَمْتَعَ بِجُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4257

کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل جب مردار جانور کے چمڑے کو رنگ دیا جائے تو اس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ رسول اﷲﷺ نے حکم دیا کہ جب مردار کے چمڑے کو رنگ جائے تو اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
تشریح : 1۔ محقق کتاب نے مذکورہ روایت کو سنداََ ضعیف قرار دیا ہے جبکہ یہ روایت دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے:(الموسوعۃ الحدیثیۃ مسندالامام الاحمد:40/504 و ذخیرۃ العقبیٰ شرح سنن النسائی:33/44‘46 (2۔)’’حکم دیا‘‘یعنی اجازت اور رخصت دی۔ ممکن ہے حکم ہی مراد ہو کیونکہ مال ضائع کرنے کی اجازت نہیں۔ 1۔ محقق کتاب نے مذکورہ روایت کو سنداََ ضعیف قرار دیا ہے جبکہ یہ روایت دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے:(الموسوعۃ الحدیثیۃ مسندالامام الاحمد:40/504 و ذخیرۃ العقبیٰ شرح سنن النسائی:33/44‘46 (2۔)’’حکم دیا‘‘یعنی اجازت اور رخصت دی۔ ممکن ہے حکم ہی مراد ہو کیونکہ مال ضائع کرنے کی اجازت نہیں۔