سنن النسائي - حدیث 4255

كِتَابُ الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ مَا يُدْبَغُ بِهِ جُلُودُ الْمَيْتَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُكَيْمٍ قَالَ: كَتَبَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْ لَا تَسْتَمْتِعُوا مِنَ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ، وَلَا عَصَبٍ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4255

کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل مردار کا چمڑے کو کس چیز سے دباغت دی جائے؟ حضرت عبداﷲ بن عکیم سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے ہمیں یہ تحریر لکھ کر بھیجی: ’’تم مردار کے چمڑے اور پٹھے سے فائدہ نہ اٹھاؤ۔ ‘‘
تشریح : ’’لکھ کر‘‘ ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اﷲﷺ نے خود یہ تحریر لکھی لیکن صحیح نہیں۔ آپ لکھنا لکھا ہوا پڑھنا نہیں جانتے تھے۔ یہ بات قطعی دلائل سے ثابت ہے، لہٰذا اس حدیث مجاز ہے، یعنی تحریر لکھوائی۔ ’’لکھ کر‘‘ ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اﷲﷺ نے خود یہ تحریر لکھی لیکن صحیح نہیں۔ آپ لکھنا لکھا ہوا پڑھنا نہیں جانتے تھے۔ یہ بات قطعی دلائل سے ثابت ہے، لہٰذا اس حدیث مجاز ہے، یعنی تحریر لکھوائی۔